Thursday 11 June 2015

Purana Khel Naye Yadain .پرانا کھیل نیی یادیں

پرانا کھل نیی یادیں

مجھے آج بھی وہ پرانے دن یاد ہیں، جب تفریح کے لیے کسی چیز کی محتاجی نہیں تھی. جب دوست  سچے ہوا کرتے تھے. دوستی کا دارومدار سوچ اور ہم آہنگی پہ منحصر تھا، شاید اس وقت فقط ایک پرانا اور پھٹتا ہوا ٹائر ہی کھیلنے کے لیے کافی تھا. سڑکوں پر اکثر کچھ معصوم بچے ایک ڈنڈا ہاتھ میں لیے ٹائر کو دوڑاتے ہوئے 
نظر آتے تھے. مجھے لگتا ہے شاید انکو جو مزہ اس انتہائی معمولی سے ٹائر کو دوڑانے میں آتا تھا، شاید وہ مزہ آج کل کے بچوں کو جدید وڈیو گیمز میں بھی نہیں اتا ہوگا. 
کراچی کی سڑکوں پہ بے خوف و خطر گاڑیوں کے بیچ سے  بڑی مہارت سے ایک پھٹے ہوئے ٹائر کو نکلنا کسی فنکاری سے کم نہیں تھا.

تصویر میں پانچ بچے ٹائر دوڑا رہے ہیں، عام سے کپڑے پہنے ان بچوں میں یکسانیت اور بھائی چارگی نظر آتی ہے، کون سا بچا غریب کا ہے اور کونسا امیر کا پہچانا خاصا 
مشکل عمل ہے، کیوں کہ اس کھل کے لیے نہ ہی یہ بچے کسی برانڈ محتاج تھے اور نہ ہی کوئی اور بات ایسی تھی جو ان کے بیچ میں امیری غریبی، ذات پات کا فرق پیدا کر سکتی تھی. 

خوشی ایک احساس ہے اوراس کا  تعلق امیری یا غریبی  سے قطعی نہیں ہے. شاید ضرورت ہے آج کے بچوں کی تربیت کو بہتر بنانے کے لیے ان میں چیزوں کی اہمیت کو 
کم کیا جاۓ، تاکہ بچے کھل کے لطف اندوز ہوسکیں.

نظریں آج بھی متلاشی ہیں ان معصوم بچوں کی جن کے کھیل انتہائی سادہ اور دوستی انتہائی گہری ہوا کرتی تھی. شاید ٹیکنالوجی نے جہاں ہمارے اوپر بہت سے احسان کیے ہیں 
وہیں اسنے ہمیں بہت سی ایسی تفریحات سے دور کردیا ہے جن کے لیے نہ ہی پیسے کی ضرورت ہے نہ چیزوں کی، ضرورت ہے تو ایسے دوستوں کی ہے جو کھل کے لطف اندوز ہو سکیں.

شاید جیسے جیسے وقت گزرتا  جا رہا ہے ویسے ویسے یہ یادیں دھندلی، انسانیت ناپید اور بھائی چارگی ختم ہونے کی کگار پہ ہے. ضرورت ہے ان پرانی یادوں کو پھر سے 
نیا کرنے کی ہے، پرانے کھیلوں کو پھر سے اپنانے کی ہے.  ورنہ شاید وہ معصوم کھیل جو کبھی ہماری زندگی کا حصّہ ہوا کرتے تھے، ہماری انے والی اور موجودہ نسل اس کو نہیں اپناے گی جس میں بہت برا کردار ہمارا اپنا ہوگا کہ ہمنے اس نسل کو غیر اگاہ رکھا.

آج کل کے بچے جو ان سستے کھیلوں سے لاعلم ہیں ضرورت ہے انکو واقف کرنے کی، ضرورت ہے انکو بتانے کی کہ خوشی ایک احساس ہے اور اس احساس کو حاصل کرنے کے لیے کسی چیز کی قید نہیں ہے.

حقیقی اور سچی خوشی کا احساس پانے کے لیے فقط ایک ٹائر اورایک ڈنڈا ہی کافی ہے.


No comments:

Post a Comment